Translate

Sunday, August 18, 2013

mohabbat ka adab

محبت جب دل میں گھر کر لیتی ہے کسی دوسرے کو اس میں داخل ہونے نہیں دیتی_محبت کی غیرت کبھی گوار نہیں کرتی کہ محبوب کے سوا کوئی اور اس کے گھر میں شریک ہو_
 

 باباجی سرکار



فاعلم علم وحکمت اور عشق ورقت کے جملہ ابواب اس ملعون و مردار ہی سے اجتناب کی بدولت کھلتے ہیں_
جو اطمینان و کیف مولاۓ کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مطہرہ پہ عمل کرنے سے وارد ہوتا ہے،کسی اور مجاہدے سے نہیں_
ہر کوئی ہر قسم کے مجاہدے کا متحمل ہو سکتا ہے،امکانی ہے_کل کے لیے کوئی بھی شے جمح کر کے نہ رکھنا اگرچہ سنت مؤکدہ ہے،اس پہ کوئی بھی گزر نہیں رکھتا اور اس سنت مؤکدہ ہی کی بدولت فقرا کا فقر فقیدالمثال اور تمکنت سے ہمکنار رہا_
جب بھی علم آیا،عمل ساتھ لایا_عمل کے بنا علم سجتا نہیں_
مقبول ترین عمل"کتاب العمل بالسنتہ"
تیرے حبیب اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مطہرہ کامل و اکمل_
کسی بھی غیر کی محتاج نہیں_
من وعن فیض کا سر چشمہ_
باباجی سرکار




محبت کا دعوے آسان اور نبھانا مشکل ہے!                                                        
 

                       باباجی سرکار


        
جو کچھ بھی بندوں کو بندوں سے حاصل ہوتا ہے ادب کی بدولت ہی ہوتا ہے_بے ادبی کسی کی بھی ہو نہ مقبول ہوتی ہے اور فطرت اسے کبھی قبول نہیں کرتی_
باباجی سرکار
  

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت دین کے علم کی کمی کو پورا کرتی ہے لیکن حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی کمی کو دین کا کوئی بھی علم کبھی پورا نہیں کر سکتا_
کیا آپ کو کوفے والوں کی خبر نہیں؟ان کے پاس پورا دین مکمل تھا،
ایک حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کے بیٹے شہزادۂ کونین سیدنا امام حسین علیہ اسلام سے محبت نہ تھی_اس ایک کمی کی بدولت ان کا سارا دین تباہ و برباد ہو گیا اور کوئی علم ان کے کسی کام نہ آ سکا_
باباجی سرکار

                         

No comments:

Post a Comment